بزنس نیوز

 


01

 پاکستان اور چین کے درمیان اہم تجارتی شاہراہ خنجراب پاس کو کووڈ 19 کے باعث تقریبا 3 سال کی بندش کے بعد دوبارہ کھول دیا گیا۔

ذرائع کے مطابق گلگت بلتستان کو چین کے صوبہ سنکیانگ سے جوڑنے والا پاس  کو کورونا پھیلنے کے بعد نومبر 2019 میں بند کردیا گیا تھا، چینی حکام نے تجارت کے لیے راہداری کو دوبارہ کھولنے سے متعلق خط پاکستانی حکام کو ارسال کردیا ہے۔

دونوں ممالک نے سی پیک کے تحت خنجراب پاس راہداری کھولنے کے انتظامات مکمل کرلیے ہیں، خنجراب پاس کھُلنے کے بعد سی پیک منصوبوں اور دوطرفہ تجارت میں تیزی آجائے گی۔

واضح رہے کہ سرد موسم اور اونچائی پر آکسیجن کی کمی کے باعث درہ خنجراب عام طور پر ہر سال یکم اپریل سے 30 نومبر تک کھلتا ہے اور یکم دسمبر سے 31 مارچ تک بند رہتا ہے۔

دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف نے خنجراب پاس دوبارہ کھلنے پر اظہار مسرت کرتے ہوئے کہا ہے کہ عظیم آہنی بھائی چین کے ساتھ تجارت کی بحالی خوش آئند ہے، خنجراب پاس کھلنے سے سی پیک کی رفتار بڑھانے کی راہ میں ایک اور رکاوٹ دور ہو گئی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

02

کیمیکل اور فارما مصنوعات کی برآمدات میں جاری مالی سال کے پہلے 8 ماہ میں سالانہ بنیادوں پر 1.1 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

وفاقی ادارہ شماریات کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق جولائی سے فروری تک کی مدت میں کیمیکل اور فارما مصنوعات کی برآمدات سے ملک کو 951 ملین ڈالر کا زرمبادلہ حاصل ہوا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 1.1 فیصد کم ہے۔

گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں کیمیکل اور فارما مصنوعات کی برآمدات سے ملک کو 961 ملین ڈالرکا زرمبادلہ حاصل ہوا تھا۔

فروری میں کیمیکل اور فارما مصنوعات کی برآمدات کا حجم 103 ملین ڈالر ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ سال فروری کے مقابلے میں 39.5 فیصد کم ہے، گزشتہ سال فروری میں کیمیکل اور فارما مصنوعات کی برآمدات کا حجم 171 ملین ڈالر ریکارڈ کیا تھا۔

جنوری کے مقابلے میں فروری میں کیمیکل اور فارما مصنوعات کی برآمدات میں ماہانہ بنیادوں پر 27.8 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔

وفاقی ادارہ شماریات کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق جنوری میں کیمیکل اور فارما مصنوعات کی برآمدات کا حجم 143 ملین ڈالر ریکارڈ کیا گیا جو فروری میں کم ہو کر 103 ملین ڈالر ہوگیا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

03

 پاکستان سے مصنوعات اسرائیل بھیجنے کی خبروں پر وزارت خارجہ کے بعد وزارت تجارت کا بھی ردعمل سامنے آ گیا ہے۔

ترجمان وزارت تجارت نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ سوشل میڈیا پر خبر ہے کہ پاکستانی فوڈ پروڈکٹس کی پہلی برآمدی کھیپ اسرائیل پہنچی، پاکستان کے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات نہیں ہیں، پاکستان اسے خود مختار ریاست کے طور پر تسلیم نہیں کرتا، اسرائیل کے ساتھ تجارت کرتے ہیں اور نہ ہی بینکنگ تعلقات ہیں۔ترجمان نے مزید کہا کہ پاکستان کسٹمز نے تصدیق کی ہے کہ اسرائیل کو کوئی کھیپ برآمد نہیں کی گئی، اگر کسی تیسرے ملک کے ذریعے پاکستانی سامان یا اجناس برآمد ہوئی ہے تو اسے اسرائیل کو پاکستانی برآمدات نہیں کہا جا سکتا۔

وزارت تجارت نے کہا ہے کہ نہ تو کوئی کھیپ براہ راست اسرائیل کو برآمد کی گئی اور نہ ہی کسی پاکستانی بینک میں ادائیگی موصول ہوئی، اس لیے پاکستان اور اسرائیل کے درمیان تجارت کو گمراہ کن اور حقائق کے منافی قرار دیا جاتا ہے، حکومت نے واضح کر دیا کہ پاکستان اور اسرائیل کے درمیان کوئی تجارت نہیں ہوئی۔


0/Post a Comment/Comments