ہیڈلائینز نیوز

 

 

01

وزیر اعظم کی زیر صدارت کابینہ کا اہم اجلاس آج ،اصلاحات بل کی دوبارہ منظوری کا امکان۔کابینہ اجلاس دوپہر دو بجے ہو گا سپریم کورٹ کے فیصلے پر مشاورت ہوگی ۔وزیراعظم شہباز شریف نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا صدر کا پارلیمنٹ سے منظور شدہ بل واپس کرنا افسوسناک ہے ۔صدر نے اپنے طرز عمل سے خود کو پی ٹی آئی کا کارکن ثابت کیا۔عارف علوی کا اقدام صدر مملکت کے منصب کی توہین ہے۔آئین نظر انداز کرکے عارف علوی عمران خان کے مطالبات کے لئے

عہدہ صدارت استعمال کر رہے ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

02

صدر کا عدالتی اصلاحات بل پر دستخط سے انکار پارلیمان کو واپس بھجوا دیا۔صدر عارف علوی نے موقف اپنایا کہ بادی النظر میں سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل پارلیمنٹ کے اختیار سے باہر ہے۔آیئن  کوئی عام قانون نہیں بنیادی اصولوں اور دیگر قوانین سے بالاتر قانون کا مجسمہ ہے۔ناکافی قانون سازی ہونے پر بل  عدالت میں چیلنج کیا جا سکتا ہے ۔دوبارہ غور کرنے کے لئے بل واپس کرنا ہی مناسب ہے ۔صدر نے سوال بھی اٹھایا کیا یہ مقصد آئین کی دفعات میں ترمیم کے بغیر حاصل کیا جا سکتا ہے ۔قومی اسمبلی اور سینیٹ عدالتی  اصلاحات کا بل کثرت رائے سے منظور کر چکیں بل  کے تحت چیف جسٹس تنہا سوموٹو کا اختیار استعمال نہیں کرسکیں گے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

03

حقیقی آزادی کی جنگ لڑ رہے ہیں ساری قوم کو تیار ہونا ہے ۔چیرمین تحریک انصاف عمران خان کا افطار پر کارکنوں سے خطاب۔بولے قوم کو غلام سمجھ کر سہولت کاروں نے چوروں کے ٹولے کو اوپر بٹھا دیا۔میرے گھر پر حملہ کیا گیا اب علی امین کو گرفتار کرلیا ۔کاروائیاں یہ بتانے کے لئے کی گئی ہے کہ ہم غلام ہیں۔جو لیڈر ہوتا ہے وہ خوفزدہ نہیں ہوتا بزدل آدمی لیڈر نہیں نوازشریف بن جاتا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

04

جسٹس فائز عیسیٰ نے  آرٹیکل 184 تین کے مقدمات روکنے کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا ۔فیصلے میں لکھا کہ رجسٹرار سپریم کورٹ نے وفاقی حکومت کے احکامات ماننے سے انکار کر دیا۔عشرت علی نے چھ رکنی بینچ کے کے روسٹر پر دستخط کر کے مس کنڈکٹ کیا۔میرے فیصلے پر چھ رکنی بینچ کی تشکیل کی آئین قانون میں اجازت نہیں تھی۔سپریم کورٹ کے 29 مارچ کے حکم کو  6 رکنی بینچ کالعدم قرار نہیں کر سکتا ۔6ججوں کا فیصلہ آئین کا متبادل نہیں ہو سکتا ۔مزید لکھا کہ آمریت کی دھند میں لپٹے فیصلے آئین کو برطرف نہیں کر سکتے ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

05

 

جسٹس فائز عیسی کا 6 رکنی  بینچ سے متعلق نوٹ سپریم کورٹ کی ویب سائٹ سے ہٹا دیا گیا۔جسٹس فائز عیسی کا نوٹ انگریزی اور اردو میں ویب سائٹ پر جاری ہوا تھا۔جسٹس قاضی فائز عیسی کا نوٹ کچھ دیر بعد ہی ویب سائٹ سے ہٹا دیا گیا۔ویب سائٹ پر تازہ فیصلے کے طور پر جسٹس اطہر من اللہ کا نوٹ موجود۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

0/Post a Comment/Comments