پرانے مالک کی جانب سے نئے مالک کے حوالے کیا گیا پالتو کتا (گولڈن
ریٹریور) 64 کلو میٹر کا طویل رستہ طے کر کے سابق مالکان کے پاس واپس پہنچ گیا۔
غیر
ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق کوپر نامی پالتو کتا نئے مالک کے گھر پہنچنے کے بعد
تقریباً ایک ماہ تک غائب رہا، ڈھونڈنے پر معلوم ہوا کہ کوپر 27 دنوں تک پیدل چل کر
اپنے سابق مالک کے پاس پہنچ گیا ہے۔
بھارتی
میڈیا ’میٹرو‘ کی رپورٹ کے مطابق پالتو کتا ’کوپر‘ شمالی آئرلینڈ کی کاؤنٹی ٹائرون
میں اپنے نئے گھر پہنچنے کے فوراً بعد کار سے باہر نکل کر بھاگ گیا اور تقریباً
ایک ماہ تک غائب رہا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
02
سکاٹ لینڈ کے ساحل سے تھوڑے فاصلے پر موجود ایک نجی جزیرہ
فروخت کے لئے پیش کر دیا گیا، جزیرے کی قیمت 1 لاکھ 88 ہزار ڈالرز رکھی گئی ہے۔
سکاٹ
لینڈ کے قصبے گیٹ آف فلِیٹ سے تقریباً 10 کلو میٹر کے فاصلے پر موجود 25 ایکڑ کے
غیر آباد ’بارلوکو جزیرے‘ کو گیلبریتھ گروپ نے آن لائن فروخت کیلئے پیش کیا۔
اس
جزیرے میں موسم سرما میں جنگلی حیات کے پانی پینے کیلئے صرف ایک تالاب ہے اس کے
علاوہ کوئی عمارت یا سروس موجود نہیں ہے۔
لِسٹنگ
ایجنسی کا کہنا تھا کہ بارلوکو جزیرہ سپیشل سائنٹیفک انٹرسٹ کے بورگ کوسٹ سائٹ کا
حصہ ہے جس کا مطلب ہے کہ برطانوی حکومت اس کے قدرتی علاقوں کی حفاظت کرتی ہے۔
لِسٹنگ
ایجنٹ ڈیوڈ کوری کے مطابق خریدار کو جزیرے پر توانائی کے لئے سولر پینل یا گرڈ
ٹیکنالوجی کے علاوہ کوئی ذریعہ اپنانا پڑے گا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
03
پرتگال
میں عوام کو ماحولیات کا شعور دینے کیلئے سرگرم افراد کی ایک ٹیم نے ملک کے بڑے
شہر سے سگریٹ کے لاکھوں ٹکڑے جمع کر کے ان کا پہاڑ بنا دیا، اس عمل کا مقصد لوگوں
کو ماحولیات سے متعلق شعور فراہم کرنا تھا۔
اس
مقصد کیلئے کام کرنے والی ماحول دوست افراد پر مبنی ٹیم نے مجموعی طور پر 6 لاکھ
سے زائد سگریٹ کے ٹوٹے جمع کیے، ٹیم کے ممبران نے بتایا کہ ان ٹکڑوں کو جمع کرنے
کا مقصد عوام کو ایک ایسے مسئلے کا شعور دینا ہے جسے اکثر نظرانداز کیا جاتا ہے۔
ٹیم
لیڈر اینڈریاس نے بتایا کہ وہ اس سے پہلے بھی ایسی ہی ایک سرگرمی کے دوران سگریٹ
کے 10 لاکھ ٹکڑے جمع کر چکے ہیں، سگریٹ کے منہ میں رکھے جانے والے حصے میں پلاسٹک
ہوتا ہے اور وہ زہریلا ہوتا ہے جسے زمین پر پھینک کر ہم ہر جگہ آلودگی پھیلا رہے
ہیں۔
اینڈریاس
کا مزید کہنا تھا کہ سگریٹ کے ٹکڑے خشکی ہی نہیں سمندر کو بھی بری طرح آلودہ
کررہے ہیں، میں نے پورے شہر سے درخواست کی ہے کہ کسی بھی طرح سگریٹ کے ٹکڑوں کو
پھیلنے سے روکیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ایک تبصرہ شائع کریں