دلچسپ و عجیب

 


01

 

) امریکہ میں ایک شخص نے لوگوں کی مدد اور خوشنودی کے لیے تیزرفتار شاہراہ پر دو لاکھ ڈالر بکھیر دیئے تاہم پولیس نے اس عمل کو خطرناک قرار دیا ہے۔

اس واقعے کے بعد مصروف ترین شاہراہ پر گاڑیوں کی قطار لگ گئی اور لوگ سڑک پر بکھرے ہوئے ڈالر جمع کرنے میں مصروف ہوگئے۔ اس طرح گاڑیوں لمبی قطاریں لگ گئیں۔

اوریگن سٹیٹ پولیس کے مطابق کولن ڈیوس مِک کارتھی نے انٹرسٹیٹ 5 پر یوجین کے علاقے کے پاس 192 میل کے نشان پر یہ رقم گاڑی کی کھڑکی سے باہر اڑائی تھی۔

اگرچہ یہ ایک خطرناک عمل تھا لیکن کولِن پر کوئی فردِ جرم عائد نہیں کی گئی ہے۔ اگرچہ اسے شاہراہ کے ٹریفک بہاؤ میں مداخلت اور لوگوں کی زندگیاں خطرے میں ڈالنے کا جرم عائد کیا جاسکتا تھا، پولیس کے استفسار پر اس نے بتایا کہ یہ خطیر رقم اس کے اپنے اکاؤنٹ کی ہے اور وہ لوگوں کی مدد کرنا چاہتا تھا۔

پولیس نے کولن کو سمجھایا کہ اس طرح تیزرفتار شاہراہ پر رقم پھینکنے سے جان لیوا حادثات ہوسکتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ اس نے مزید رقم نہ اڑانے کا ارادہ کیا تھا۔ دوسری جانب پولیس نے عوام سے کہا ہے وہ ہائی وے پر رقم نہ تلاش کریں کیونکہ یہ ایک خطرناک عمل ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

02

  کورونا کے باعث انتقال کرنے والا شخص جس کی آخری رسومات بھی ادا کر دی گئی تھیں، دو سال بعد صحیح سلامت اپنے گھر پہنچ گیا۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق ریاست مدھیہ پردیش کے ضلع دھار میں 35 سالہ کملیش کے اہل خانہ اس وقت حیران ہوگئے جب کملیش جس کی دو سال قبل کورونا کی وجہ سے موت کی تصدیق کے بعد آخری رسومات ادا کر دی گئی تھیں وہ بالکل ٹھیک حالت میں گھر لوٹ آیا۔

زندہ واپس آنے والے کملیش کے ایک کزن نے بھارتی اخبار کو بتایا کہ ’’کورونا وائرس کی دوسری لہر کے دوران کملیش کو ہسپتال میں داخل کروایا گیا تھا جہاں ڈاکٹرز نے اس کی موت کی تصدیق کرنے کے بعد میت ہمارے حوالے کر دی تھی، جس کے بعد گھر والوں نے اس کی آخری رسومات بھی ادا کر دی تھیں، تاہم اب یہ گھر واپس آچکا ہے مگر یہ بالکل بھی نہیں بتا رہا کہ اس دوران اتنا عرصہ اس نے کہاں گزارا ہے؟‘‘

مقامی تھانے کے پولیس انسپکٹر رام سنگھ راٹھور نے کہا کہ ’’ کملیش کے گھر والوں کے مطابق وہ 2021 میں کورونا وائرس میں مبتلا ہوا تھا جس کے بعد اسے گجرات کے ایک ہسپتال میں داخل کروا دیا گیا تھا، جہاں ڈاکٹرز نے کورونا سے اس کی موت کی تصدیق کردی تھی، جس کے بعد اس کے گھر والوں نے گاؤں میں کملیش کی آخری رسومات بھی ادا کردی تھیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

03

) ملائیشیا میں پفر فش دو اور قیمتی جانیں لے گئی، معمر جوڑا ذائقے سے بھرپور زہریلی مچھلی کا گوشت کھانے سے جان کی بازی ہار گیا۔

بین الاقوامی میڈیا کے مطابق ملائیشیا کے شہری نے آن لائن سٹور سے پفرفش آرڈر کی اور اہلیہ کے ہمراہ اسے پکا کر کھا لیا، عمومی طور پر یہ مچھلی انتہائی لذیذ ہوتی ہے تاہم اس میں زہر بھی ہوتا ہے جس کا اثر ایک خاص طریقے سے پکانے کے بعد ہی زائل ہوتا ہے۔

رپورٹ مطابق مچھلی کھانے کے کچھ دیر بعد ہی میاں بیوی پر کپکپی طاری ہوگئی، دونوں کو سانس لینے میں مشکلات کا سامنا ہو رہا تھا جس پر انہیں ہسپتال لے جایا گیا، ہسپتال پہنچنے پر خاتون دم توڑ گئی جبکہ اس کا شوہر ایک ہفتے کومہ میں رہنے کے بعد انتقال کر گیا۔

اس واقعے کے بعد انتقال کرنے والے جوڑے کی بیٹی اور دیگر شہریوں کی جانب سے حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ پفر فش جیسی غذائیں فروخت کرنے پر مکمل پابندی عائد کرے یا پھر انہیں پکانے کا سخت معیار طے کرے

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

 


0/Post a Comment/Comments