01
پاکستانی عورتوں کی ذہانت
اور ہمت کا نشان، معروف سماجی کارکن اور اجوکا تھیٹر کی بانی مدیحہ گوہر کی آج 5
ویں برسی منائی گئی۔کردار کے مطابق چہرے کے تاثرات بدلنے اور خوبصورت انداز میں
ڈائیلاگ کی ادائیگی کا فن جاننے والی مدیحہ گوہر 21 ستمبر1956ء کو کراچی میں پیدا
ہوئیں، مدیحہ گوہر نے گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور سے انگریزی ادب میں ایم اے کیا
اور پھر یونیورسٹی آف لندن سے تھیٹر سائنس میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی۔مدیحہ گوہر
نے 1973ء میں اپنے فنی کیرئیر کا آغاز پی ٹی وی سے کیا، مدیحہ نے 100 سے زائد اردو
اور پنجابی ڈراموں میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا، 1983ء میں ڈرامیٹک کلب کے
وجود میں آنے کے بعد اجوکا تھیٹر کے پلیٹ فارم سے کئی کامیاب ڈرامے پیش کیے گئے جن
میں بلھا، دارا، کون ہے یہ گستاخ اور لو پھر بسنت آئی قابل ذکر ہیں۔
02
بھارتی رئیلٹی شو بگ باس 13 سے شہرت حاصل کرنے والی اداکارہ اور
گلوکارہ شہناز گل نے انکشاف کیا ہے کہ شو کے دوران انہیں باڈی شیمنگ کا سامنا کرنا
پڑا۔بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق سلمان خان کی فلم ’کسی کا بھائی کسی کی جان‘ سے
بالی ووڈ میں قدم رکھنے والی شہناز گل نے حالیہ انٹریو میں بتایا ہے کہ کس نے
انہیں مجبور کیا کہ وہ شلوار قمیض والی دیسی شہناز گل سے مغربی لباس والی بولڈ
شہناز گل کا روپ اختیار کریں۔کالا شاہ کالا‘ اور ’ہونسلا رکھ‘ جیسی پنجابی فلموں
سے شہرت حاصل کرنے والی شہناز گل نے اپنے حالیہ انٹرویو میں میزبان کے ایک سوال کے
جواب میں بتایا کہ ’بگ باس 13 میں انہیں ان کے موٹاپے کی وجہ سے شدید تنقید کا
سامنا کرنا پڑا‘۔انہوں نے یہ بھی بتایا کہ بگ باس میں انہیں شلوار قمیض میں دیکھ
کر سب کو لگتا تھا کہ وہ مغربی لباس زیب تن نہیں کرسکتیں۔شہناز گل کا کہنا ہے کہ
انہوں نے لوگوں کی تنقید کو سنجیدگی سے لیا اور اپنا وزن کم کیا اور اپنے سٹائل پر
کام کیا۔
03
ایک تبصرہ شائع کریں