ہیڈلائینز نیوز

 


 

01

عمران خان کے خلاف پولیس پر تشدد، اقدام قتل اور جلاؤ گھیراؤ کا کیس۔

وکلاء نے عمران خان کی حاضری معافی کی درخواست دائرکردی۔شامل تفتیش ہونا چاہتا ہوں پولیس کی جانب سے گرفتاری کا خدشہ ہے۔عمران خان کا موقف ۔پی ٹی آئی چیئرمین کے خلاف تھانہ ریس کورس میں مقدمات درج ہیں۔

..................

02

کابینہ کی رجسٹرار سپریم کورٹ کی خدمات واپس لینے کی منظوری۔بحران کے خاتمے کے لیے کابینہ کا صدر سپریم کورٹ پریکٹس ایکٹ پر فوری دستخط کا مطالبہ۔وزیراعظم شہباز شریف کی صدارت میں کابینہ کا خصوصی اجلاس  ہوا۔وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ اور اٹارنی جنرل نے مختلف امور پر بریفنگ دی۔عدالتی حکم کے خلاف رجسٹرار  کے سرکلر جاری کرنے کے معاملے پر غور کیا گیا۔منظوری کے بعد رجسٹرار عشرت علی کو ہٹا دیا گیا اسٹیبلشمنٹ ڈویژن رپورٹ کرنے کی ہدایت

…………………

03

رجسٹر ار کو عدالتی حکم ختم کرنے کا کوئی اختیار نہیں۔جسٹس قاضی فائز عیسی کا رجسٹرار سپریم کورٹ کو خط

لکھا 31مارچ کے سر کلرکے ذریعے 29 مارچ کے فیصلے کو ختم کیا گیا۔چیف جسٹس اس حوالے سے انتظامی ہدایات جاری نہیں کر سکتے ۔رجسٹرار سینئر آفیسر ہونے کے ناطے سپریم کورٹ کے فیصلوں کے پابند ہیں۔سو موٹو اختیارسے متعلق فیصلے کا تین رکنی بینچ کے فیصلے پر اطلاق نہیں ہوا۔

………………………….

04

: پنجاب اور خیبر پختونخوا کے الیکشن کے التواء کا کیس۔

محفوظ فیصلہ آج سنایا جائے گا۔سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے سماعت کے بعد فیصلہ محفوظ کیا۔دوران سماعت چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیئے کہ حکومت نے ایسی وجوہات پیش نہیں کیں جن پر الیکشن ملتوی ہو سکے۔

آ ئین واضح ہے الیکشن کب ہونے ہیں صرف عدالت تاریخ آگے بڑھا سکتی ہے۔لوگ من پسند ججوں سے فیصلہ کرانا چاہتے ہیں۔سیاسی مذاکرات کا آپشن اسی لیے دیا تھا جس کا جواب نہیں آیا۔

………………………..

05

چیف جسٹس فل کورٹ بٹھائیں گے تو قوم فیصلہ مانےگی۔وزیر اعظم شہباز شریف کا قومی اسمبلی میں خطاب کہا اہم معاملے پر تین رکنی بینچ سے فیصلہ کرانا انصاف کے تقاضوں کے منافی ہے ۔پوری حکومت نے اس بینچ پر عدم اعتماد کیا ہے۔

جسٹس اعجازالاحسن نے خود انکار کیا ۔پھربینچ میں شامل ہوگئے۔جن ججوں پر الزامات لگے چیف جسٹس صاحب ساتھ بیٹھا کرکیا پیغام دینا چاہتے ہیں۔


0/Post a Comment/Comments