انٹر نیشنل نیوز

 

01

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر ممکنہ فرد جرم کی کارروائی تاخیر کا شکار ہوگئی، گرینڈ جیوری تعطیلات کے بعد کیسز دوبارہ سنے گی۔غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق سابق صدر ٹرمپ نے 18 مارچ کو کہا تھا کہ ان پر 3 دن میں فردِ جرم عائد ہوگی۔خبر ایجنسی کا کہنا ہے کہ امریکا میں ایسٹر، پاس اوور، عیدالفطر اور 10 اپریل سے 2 ہفتے کی تعطیلات آرہی ہیں۔گرینڈ جیوری کی جانب سے اپریل کے آخر تک کیسز پر غور کا امکان نہیں۔واضح رہے کہ سابق صدر ٹرمپ پر الیکشن 2016 سے پہلے اداکارہ کو بطور رشوت ایک لاکھ 30 ہزار ڈالر دینے کا الزام ہے۔دوسری جانب اس مقدمے کے باوجود ٹرمپ نے 2024 کے صدارتی انتخاب کے لیے اپنی مہم بھی شروع کی  اور ٹیکساس میں 25 مارچ سے انتخابی ریلی کا اعلان کیا تھا ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

02

 وسط ایشیائی ریاست آذربائیجان اور اسرائیل کے درمیان سفارتی تعلقات بحال ہوگئے ہیں۔غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق آذربائیجان نے اسرائیلی شہر تل ابیب میں اپنے پہلے سفارتخانے کا افتتاح کر دیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق سفارتخانے کی افتتاحی تقریب میں دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ نے شرکت کی ، اس حوالے سے اسرائیلی وزیرخارجہ ایلی کوہن کا کہنا ہے کہ اسرائیل میں آذربائیجان کے سفارتخانے کا افتتااح باہمی تعلقات میں نئے دور کا آغاز ہوگا۔انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات مزید وسعت آئے گی۔ایلی کوہن نے مزید کہا کہ آذربائیجان اسرائیل کا اسٹریٹجک پارٹنر ہے، مختلف شعبوں میں تعاون بڑھائیں گے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

03

 سعودی عرب نے کہا ہے کہ قبلہ اول مسجد اقصیٰ کے صحنوں میں اسرائیلی فوج کی سرپرستی میں آباد کاروں کی در اندازی امن کوششوں کو سبوتاژ کرنے کا باعث ہیں۔

سعودی عرب کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق سعودی دفتر خارجہ نے قابض اسرائیل افواج کی موجودگی میں مسجد اقصیٰ میں اسرائیلی آباد کاروں کے جارحانہ عمل کی مذمت کرتے ہوئے اسے سختی سے مسترد کر دیا ہے۔سعودی دفتر خارجہ نے بیان میں کہا کہ ’اسرائیلی آباد کاروں نے فوج کی سرپرستی میں مسجد اقصیٰ میں جو کچھ کیا اس سے امن کوششیں سبوتاژ ہوں گی ،  یہ عمل مذہبی مقدس مقامات کے احترام کو یقینی بنانے والی بین الاقوامی روایات اور اصولوں کے سراسر منافی ہے‘۔ریاض دفتر خارجہ نے مملکت کے اصولی موقف کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ ہے کہ سعودی عرب مسئلہ فلسطین کے جامع و منصفانہ حل تک رسائی اور ناجائز قبضے کے خاتمے کے لیے کی جانے والی ہر کوشش کے ساتھ تھا، ہے اور رہے گا۔




 

0/Post a Comment/Comments